کراچی پر سوا کروڑ کا بوجھ، ای چالان سسٹم عوام کے نام پر کروڑوں کما رہا ہے، مگر ٹریفک پولیس کی ہٹ دھرمی اور رشوت ستانی جوں کی توں، حق پرست اراکین اسمبلی
نئی ٹیکنالوجی بھی ٹریفک پولیس کی کرپشن نہ روک سکی، کھلے عام شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے، حق پرست اراکین اسمبلی کا سندھ حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر شدید ردعمل
سندھ حکومت جواب دے! ای-چالان سے خزانہ بھرا جا رہا ہے، مگر سڑکوں پر ٹینکر مافیا کو کھلا راستہ، اور پولیس اہلکار اپنی ‘جیبیں گرم’ کرنے میں مصروف، حق پرست اراکین اسمبلی
شہریوں سے لوٹ مار بند کی جائے، حق پرست اراکین اسمبلی کا ٹریفک پولیس کی بدعنوانی اور ٹریفک قوانین میں حکومتی تساہل کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ، حق پرست اراکین اسمبلی ایم کیو ایم
کراچی۔۔۔۔ مُتّحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے حق پرست اراکینِ سندھ اسمبلی نے کراچی میں ای-چالان سسٹم کے نفاذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سسٹم شہریوں پر محض مالی بوجھ ڈالنے اور صوبائی خزانے کو بھرنے کا ذریعہ بن چکا ہے،
جبکہ ٹریفک پولیس کے نظام میں موجود کرپشن اور بدعنوانی کی جڑیں مزید گہری ہوتی جا رہی ہیں۔ حق پرست اراکین نے کہا کہ صرف چھ گھنٹوں میں سوا کروڑ روپے کے جُرمانے عائد کرنا حکومتی لالچ کو ظاہر کرتا ہے، لیکن سڑکوں پر حقیقت یہ ہے کہ جدید کیمروں کی تنصیب بھی ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو اپنی جیبیں گرم کرنے سے باز نہیں رکھ سکی۔
شہری آج بھی سڑکوں پر رشوت ستانی اور لوٹ مار کے عذاب سے دوچار ہیں، اہلکار تھوڑی سی خلاف ورزی پر عام شہریوں کو روک کر کھلے عام بھتہ وصول کر رہے ہیں اور ہراساں کر رہے ہیں۔ سب سے بڑی ناانصافی یہ ہے کہ ہیوی ٹینکر اور ٹرالر مافیا جو رات کی تاریکی میں شہر کی سڑکیں توڑتے ہیں اور انسانی جانیں لیتے ہیں،
وہ پولیس کی سرپرستی میں آزادی سے گھوم رہے ہیں، جبکہ غریب شہری معمولی غلطی پر بھاری جُرمانے ادا کرنے پر مجبور ہے۔ حق پرست اراکین اسمبلی مطالبہ کرتے ہیں کہ سندھ حکومت اس دوہرے معیار کو فوری طور پر ختم کرے،
ای-چالان کی آمدنی کا ایک حصہ ٹریفک اہلکاروں کے خلاف کرپشن کی روک تھام کے لیے استعمال کیا جائے، اور ٹریفک پولیس میں موجود رشوت خور افسران و اہلکاروں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ یہ بات واضح ہے کہ جب تک سڑکوں پر انتظامیہ کی ملی بھگت جاری رہے گی، کوئی بھی ٹیکنالوجی اس ظلم کو ختم نہیں کر سکتی